Sunday, January 15, 2012

Awaam ki adalat - 15th january 2012

Dunya News-14-01-2012-Javed Hashmi & Nawaz Sharif

Bill Gates Advice to Pakistan

Youngest Microsoft Expert Arfa Karim Passes Away - Geo News Report

Khabarnaak - 14th january 2012

Hum sab umeed se hain - 14th january 2012

Dunya TV- POLICY MATTERS- 14-01-2012

Dunya News-In Session-14-01-2012

Dunya TV-HASB-E-HAAL-14-01-2012

Interrogation Jan 14, 2012 SAMAA TV

Hum log Jan 14, 2012 SAMAA TV

News Beat with Fereeha Idrees Jan 13, 2012 SAMAA TV

Friday, January 13, 2012

عامر لیاقت نے جعلی پی ایچ ڈی کے بعد ایم اے میں داخلہ لے لیا،ایک جعلی آن لائن یونیورسٹی سے صرف ایک ماہ کے اندر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے ایک ریکارڈ قائم


 
کراچی(خصوصی رپورٹ) سابق وفاقی وزیر عامر لیاقت حسین نے پی ایچ ڈی کے بعد ایم اے میں داخلہ لے لیاہی، وفاقی جامعہ اردو میں ماسٹر آف آرٹس ( ایم اے ) تاریخ اسلام کے 3سیمسٹرز میں اُن کی جگہ کسی اور امیدوار کے امتحانات میں شریک ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،لاہور سے شائع ہونے والے نئے اخبار کی نئی بات کے مطابق ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور عامر لیاقت حسین نے پی ایچ ڈی کے بعد تاریخ اسلام کے مضمون میں
ماسٹرز ( ایم اے ) کے لیے وفاقی جامعہ اردو میں داخلہ لیاہے اور 26 نومبر 2010ءکو انرولمنٹ فارم اور 1700 روپے فیس جمع کرائی گئی ہے جس کا واوچر نمبر 3575 ہے۔ واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر عامر لیاقت حسین کی پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی جعلی ثابت ہو چکی ہی،ذرائع کے مطابق عامر لیاقت حسین وفاقی جامعہ اردو سے 3 سمیسٹر مکمل کر چکے ہیں لیکن وہ کسی بھی امتحان میں شریک نہیں ہوئے اور ان کی جگہ کوئی اور طالب علم امتحانات میں شریک ہوتا رہا ہے ۔اس حوالے سے جامعہ اردو کے سینئر استاد نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عامر لیاقت حسین کی جگہ ایم اے تاریخ اسلام کے امتحانات میںاصل امید وار کی جگہ دوسرے امیدوار نے شرکت کی ہی، ان کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت حسین نے اصل دستاویزات پر داخلہ لیا ہے لیکن جامعہ میں داخلے کا پورا طریقہ کار ہے جس کے تحت کوئی بھی طالب علم جامعہ میں داخلہ اور اس کے بعد روزانہ کی بنیاد پر کلاسز ہوتی ہیں جس کی بنیاد پر 75 فیصد حاضری کے قانون کو سامنے رکھتے ہوئے طالب علم کو امتحان میں شرکت کی اجازت ملتی ہے لیکن عامر لیاقت حسین کے معاملے میںکسی بھی طریقہ کارپر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور عامر لیاقت حسین کو کبھی بھی جامعہ اردو میں کلاسیں لیتے ہوئے دیکھا گیا اور نہ ہی امتحان میں شریک ہوتے دیکھا گیا ہے ۔ وفاقی جامعہ اردو کی رئیس کلیہ فنون کا کہنا ہے کہ انہیں حیرت ہوئی ہے کہ عامر لیاقت حسین شعبہ تاریخ اسلام کے طالب علم ہیں اور انہیں اس کا علم نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ متعلقہ شعبے کے ذمہ دار سے ان کے بارے میں معلومات حاصل کریں گی آیا وہ امتحان میں شریک ہوئے ہیں کہ نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کی نگرانی میں 16شعبہ جات آتے ہیں اس لیے ہر شعبے کے طالب علم کو یاد رکھنا یا اس کے بارے میں معلومات رکھنا مشکل ہے۔ شعبہ تاریخ اسلام کے چیئر مین پروفیسر محمد خالد نے کہا کہ وہ اس موضوع پر بات نہیں کرسکتی، مسلسل رابطہ کرنے پر انہوں نے اپنا سیل فون بند کردیا۔جامعہ اردو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد قیصر نے صدرشعبہ سے جواب طلب کیا ہے اور رئیس کلیہ فنون کی سربراہی میں دو اساتذہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو 3روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چوتھے سمیسٹر کے امتحانات جاری ہیں اور عامر لیاقت حسین غیر حاضر ہیں ۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت نے ایک جعلی آن لائن یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری لے کر صرف ایک ماہ کے اندر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے

The Last Hajj Address by The Holy Prophet (Sallallahu Alaihi Wasallam)



The Holy Prophet (Sallallahu Alaihi Wasallam) said, “O people, listen to my words carefully.
“O people, just as you regard this month, this day this city as sacred, so regard the life and property of every Muslim as a sacred trust. Remember that you will appear before Allah and answer for your actions.
“Return the things kept with you as a trust (Amanah) to their rightful owners. All dues of interest shall stand cancelled and you will have only your capital back, Allah has forbidden interest, and I cancel the debts of interest payable to my uncle, Abbas ibn Abdul Muttalib.
“O People, your wives have a certain right over you and you have a certain right over them. Treat them well and be kind to them., for they are your partners and committed helpers.
“Beware of Shaytaan, he is desperate to direct you away from the worship of Allah, so beware of him in the matters of religion.
“O People, Listen carefully, all believers are brothers. You are not allowed to take the things belonging to another Muslim unless he gives it to you willingly.
“O People, none is higher than another unless he is higher in the obedience to Allah. No Arab is superior to a non-Arab except in piety.
“O People, reflect on my words. I leave behind two things, the Holy Quraan and my Example, and if you follow these two you will not go astray.
“Listen to me carefully! Worship Allah and offer Salaah, observe Saum (fasting) in the month of Ramadaan and pay Zakaah.
“O People be mindful of those who work under you. Feed and clothe them as you feed and cloth yourself.
“O People, no prophet or messenger will come after me and no new faith will emerge.
“All those who listen to me will pass on my words to others, and those to others again.
“Have I conveyed the Message of Allah to you, O! People?”
The Sahaba answered in one voice, “Yes, you have. Allah is the Witness.”
The Holy Prophet (Sallallahu Alaihi Wasallam) then said, “O! Allah, You are my Witness.”
As the Holy Prophet (Sallallahu Alaihi Wasallam) finished his sermon, Allah Almighty revealed the following last verse of the Holy Quraan.
“Today, I have perfected your religion for you, completed my favour upon you and have chosen Islam as the way of your life.” (Quraan - Al Maidah -Ch 5 Verse 3)
The Holy Prophet (Sallallahu Alaihi Wasallam) immediately recited this verse to all those present. After completing the other rituals of Hajj he returned to Madinah.

tonight with jasmeen - 12th jan 2012

Aaj kamran khan ke saath - 12th january 2012

Capital talk - 12th january 2012

Crime Scene Jan 12, 2012 SAMAA TV

FAISALA AAP KA, Jan 12, 2012 SAMAA TV

Dunya News-Khari Baat Lucman Kay Saath-12-01-2012

Wednesday, January 11, 2012

tonight with jasmeen - 10th jan 2012

faisla aap ka - 10th jan 2012

Islamabad Tonight - 10th January 2012

Pir Pagara DIed in London - Geo News Video 5

Aapas ki baat - 10th january 2012

Aaj kamran khan ke saath - 10th january 2012

capital talk 10 jan 2012

Dunya News-Khari Baat Lucman Kay Saath-10-01-2012

Dunya News-CROSS FIRE-10-01-2012

Dunya News-Police File-10-01-2012

Dunya News-NEWS WATCH-10-01-2012

Monday, January 9, 2012

Islamabad Tonight 9th January 2012

Off The Record 9th January 2012

Dunya News-Khari Baat Lucman Kay Saath-09-01-2012 Dunya News-Khari Baat Lucman Kay Saath-09-01-2012

Dunya News-NEWS WATCH-09-01-2012

Dunya TV-09-01-2012-Khabar Yeh Hay ...

3 Idiots - 7th january 2012

Hum sab umeed se hain - 7th january 2012

4 Man Show 8th January 2012

Darling 8th January 2012

Sawal Ye Hai 8th January 2012

In Session with Asma Chaudary 8th January 2012

News Beat with Fereeha Idrees Jan 08, 2012 SAMAA TV

Dunya TV-HASB-E-HAAL-FOR-08-01-2012

Dunya TV Hari Mirchain 08-01-2012

Thursday, January 5, 2012

News Night with Talat 4th January 2012

Kal Tak with Javed Chaudary 4th January 2012

Dunya TV-Cross Fire-04-01-2012

Dunya Tv-TALASH-04-01-2012

Dunya TV-KHARI-BAAT-04-01-2012

AAP KI BAAT, Jan 04, 2012 SAMAA TV

Tonight with Jasmeen, Jan 04, 2012 SAMAA TV

FAISALA AAP KA, Jan 04, 2012 SAMAA TV

Aapas ki baat - 4th january 2012

Aaj kamran khan ke saath - 4th january 2012

ٹیلی وژن شو کی نقل کرتے بچہ ہلاک



آخری وقت اشاعت:  بدھ 4 جنوری 2012 ,‭ 20:24 GMT 01:24 PST
یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ کئی بچے ٹی وی شوز کی نقل کرتے خود کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ بارہ سالہ ایک بچہ اس وقت ہلاک ہو گیا جب وہ ٹیلی وژن پر دکھائے گئے خود کشی کے ایک منظر کو دہرانے کی کوشش کر رہا تھا۔
راہول پرامنك ٹی وی پر کرائم شو دیکھنے کا شوقین تھا اور اپنے چھوٹے بھائی کے سامنے پھانسی لگانے کے منظر کی نقل کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق راہول نے کمرے میں اپنی ماں کی ساڑھی استعمال کرتے ہوئے کھڑکی سے خود کو پھانسی لگا لی۔
راہول اپنے ماں باپ اور چھوٹے بھائی سورو کے ساتھ رہتا تھا۔
ٹی وی پر کرائم شو دیکھنے کے لیے پیر کے روز ہی اس کے والد نے اسے ڈانٹا بھی تھا۔ حادثے کے وقت راہول کے والدین گھر پر نہیں تھے۔
جب چھوٹے بھائی نے راہول کو لٹكتے ہوئے دیکھا تو اس نے اپنی ماں کو اطلاع دی۔ پولیس کے مطابق اسے ہسپتال لے جایا گیا پر وہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
ایک ہفتے میں یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ گزشتہ ہفتے بارہ سال کی ایک بچی بھی اسی طرح ہلاک ہو گئی تھی۔ارنالي ٹھاكرتا نامی یہ بچی چھبیس دسمبر ہلاک ہوئی۔
اس سے پہلے نومبر کے مہینے میں ہی بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں پرانے سرینگر کے علاقے نواکدل میں ایک آٹھ سالہ بچہ بھارتی ٹی وی ڈرامہ ’سی آئی ڈی‘ کی نقل کرتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
ارسلان ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا اس نے بھی اپنی ماں کے دوبپٹےسے خود کشی کے منظر کی نقل کرتے جان گنوا دی تھی۔
بھارت میں ٹی وی پر دکھائے جانے والے ایک اور شو ’شکتی مان‘ کی دیکھا دیکھی کئی بچوں نے اُونچی دیواروں سے کُودنا شروع کردیا تھا جس سے کئی بچے زخمی بھی ہوئے۔

ججوں جرنیلوں سمیت تمام ملازمین اثاثے ظاہر کریں



آخری وقت اشاعت:  بدھ 4 جنوری 2012 ,‭ 16:09 GMT 21:09 PST
پاکستان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ججوں اور جرنیلوں سمیت جو بھی ملازمین سرکاری خزانے سے تنخواہ لیتے ہیں وہ اپنے سالانہ اثاثے عوام کے سامنے ظاہر کریں اور اس بارے میں متعلقہ قانون میں ترمیم کی جائے گی۔
یہ فیصلہ بدھ کو وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا اور کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ کے دوران وزیِر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ یہ فیصلہ کسی فرد کے خلاف نہیں بلکہ سیاستدانوں کے ساتھ سب کا یکساں احتساب کرنے کی خاطر کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ق) کی رکن ڈاکٹر دونیہ عزیز نے قومی اسمبلی میں نجی کارروائی کے دن ’سوّل سرونٹس ایکٹ‘ میں ترمیم کے لیے دو تجاویز دی تھیں جس پر یہ بل کابینہ کو بھیجا گیا اور کابینہ نے غور کے بعد ان کی ایک تجویز مسترد کردی اور ایک منظور کر لی ہے۔
وزیرِ اطلاعات کے مطابق بل کی جو تجویز مسترد کی گئی وہ گریڈ سولہ سے اوپر کے ملازین کی ترقیوں کے معاملات میں پارلیمان کے کردار کے بارے میں تھا۔ جس پرکابینہ نے کہا کہ کہ ترقیوں کے لیے قوانین کے مطابق سلیکشن بورڈ بنتے ہیں اور وزیراعظم کا یہ انتظامی اختیار ہوتا ہے لیکن ان کے بقول سیاستدانوں کی طرح سرکاری خزانے سے تنخواہ لینے والے تمام افسران کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کا پابند بنانے کی تجویز منظور کرلی گئی۔
اسلام آباد میں نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ بظاہر تو حکومت کہتی ہے کہ یہ فیصلہ کسی کے خلاف نہیں لیکن اگر دیکھا جائے تو یہ متنازعہ میمو کے معاملے پر حکومت کے فوجی قیادت اور عدلیہ سے اختلافِ رائے کے بعد سامنے آیا ہے۔ خود وزیراعظم کہتے رہے ہیں کہ سیاستدانوں کو کرپٹ کہا جاتا ہے مگر کیا فوجی آمر کرپٹ نہیں ہوتے؟
اطلاعات کی وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ پاکستان میں گیس کی قلت دور کرنے کی خاطر جو عالمی منصوبے ہیں، ان پر فوری عمل کیا جائے۔ انہوں نے ایران کا ذکر تو نہیں کیا لیکن وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ایران سے گیس خریدنے پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا کیونکہ جو یورپی یونین کی ایران کے بارے میں پابندیاں ہیں یہ منصوبہ ان کے دائرے میں نہیں آتا۔
واضح رہے کہ ستائیس دسمبر کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے بینظیر بھٹو کی چوتھی برسی کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان جنگ کا تھیٹر نہیں بن سکتا اور ایران سے اپنی قوم کی خاطر وہ ضرور گیس خریدیں گے جس کے بعد وہائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا تھا کہ ایران پر امریکی اور عالمی پابندیوں کے بعد پاکستان ایسا نہیں کرسکتا۔
وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ پاکستان میں (عدالتی فیصلوں کے بعد ) یہ طے ہے کہ جس صوبے سے گیس نکلتی ہے پہلے اُس پر اس کا حق ہوتا ہے۔ ان کے بقول یہی وجہ ہے کہ پنجاب کی نسبت دیگر صوبوں میں گیس کی قلت کم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گیس کی کل ملکی پیداوار میں سندھ کا حصہ انہتر فیصد ہے جبکہ ان کی ضرورت اکتالیس فیصد ہے۔ بلوچستان سے سترہ فیصد گیس ملتی ہے اور ان کی ضرورت سات فیصد ہے۔ خیبر پختونخوا سے نو فیصد گیس ملتی ہے اور ان کی ضرورت سات فیصد ہے۔ جبکہ پنجاب سے صرف پانچ فیصد گیس نکلتی ہے اور کھپت پینتالیس فیصد ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ میں فیصلہ ہوا ہے کہ گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیاد پر گیس فراہم کی جائے گی۔ ان کے بقول پاکستان میں گھریلوں صارفین کی ضرورت سترہ فیصد ہے، بجلی گھروں کی ستائیس فیصد، فرٹیلائیزر صنعت پچیس فیصد، گیس سٹیشنز دس فیصد اور باقی صنعتی اور دیگر شعبوں کے لیے گیس استعمال ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے گیس کی قلت پر سیاست کر رہے ہیں حالانکہ صنعتی کنیکشن منظور ہی اس شرط پر کیا جاتا ہے کہ دسمبر سے فروری تک تین ماہ انہیں گیس نہیں ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تمام صوبوں اور ’سٹیک ہولڈرز‘ سے وزیرِ پیٹرولیم کی سربراہی میں قائم کمیٹی بات کر کے ایک ہفتے میں کابینہ کو رپورٹ کرے گی کہ کوئی حل نکالا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر کی نسبت رواں سال دسمبر میں مہنگائی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے چینی کی مصنوعی قلت کو روکنے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی خاطر سوا چھیالیس روپے فی کلو چینی شگر ملز سے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکہ میں ڈرونز کے استعمال پر بحث