Sunday, April 10, 2011

Reema Show, April 10, 2011 SAMAA TV

Darling 10th April 2011

BENAZIR BHUTTO Last Address

4 Man Show 10th April 2011

Dunya TV-IN SESSION-10-04-2011

Inqlaab

’مجھے ہٹانے کے لیے صدر پر دباؤ تھا‘


بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

فائل فوٹو
ایم کیو ایم ڈاکٹر مرزا کی رخصتی کو پیپلز پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دیتی ہے
سندھ کے سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت انہیں ہٹانے کے لیے صدر آصف علی زرداری پر دباؤ ڈالتی رہی ہے۔
مگر ایم کیو نے ایم ڈاکٹر مرزا کی ’رخصت‘ کو پیپلز پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دیا اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کبھی بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا ۔
دوسری جانب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی رخصتی، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کو قریب لانے میں سازگار ثابت نہیں ہوگی۔
ذوالفقار مرزا نے جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، صدر آصف علی زرداری سے ٹیلیفون پر بات چیت میں چھ مرتبہ انہیں ہٹانے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ ’میری رخصتی دباؤ کا نتیجہ نہیں بلکہ اتحادیوں کی مہربانی کی وجہ سے میری چھٹی کی درخواست منظور ہوگئی جو میں نے تین ماہ پہلے سے دے رکھی تھی۔‘
ایم کیو ایم نے کبھی بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا۔
حکمران اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی، ڈاکٹر مرزا کی رخصتی کو حکومت کی کمزوری قرار دیتی ہے۔ تنظیم کے صوبائی صدر شاہی سید کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بقول ان کے حکومت کی مجبوری اور بے بسی کا واضح ثبوت ہے جس سے امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
سینئر تجزیہ نگار غلام نبی کا کہنا ہے کہ حکومت جس رویے کا اظہار کر رہی ہے، اس سے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ یہ کمزور حکومت ہے اور اس میں اپنے موقف پر قائم رہنے کی اہلیت نہیں۔
موجودہ حکومت کے تین سال میں متحدہ قومی موومنٹ تین بار حکومت سے علیحدگی اختیار کرچکی ہے، جس میں ہر بار کسی نہ کسی طرح ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا حوالہ شامل رہا ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی نائن زیرو آمد کے بعد ایم کیو ایم صوبائی حکومت میں تو واپس آگئی مگر وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آمادہ نہیں ہوئی۔
پچھلے دنوں جب شہر میں مبینہ بھتہ خوری کے معاملے نے شدت اختیار کی تو ایم کیو ایم کی جانب سے ایک مرتبہ پھر انتہائی فیصلہ لینے کے بیانات سامنے آئے۔
شہر میں کئی نوگو ایریاز موجود ہیں، کٹی پہاڑی، بنارس چوک، اورنگی، کورنگی اور لانڈھی کے محلوں میں سرحدیں کھنچی ہوئی ہیں جہاں دہشت گردوں کی حکمرانی ہے اور حکومت صرف ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھی ہے
سینئر صحافی ضیاالدین احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے مفادات متضاد ہیں۔ ذوالفقار مرزا ان مسائل پر آواز اٹھا رہے تھے اب جب انہیں ہٹا دیا گیا ہے تو دوسرا کوئی آواز اٹھائے گا مگر ہو سکتا ہے کہ وہ دوسری زبان استعمال کرے مگر مفادات کا ٹکراؤ رہے گا۔
’مجھے مستقبل قریب میں مسائل حل ہوتے نظر نہیں آتے، کراچی اور حیدرآباد میں ایم کیو ایم کی پوزیشن مضبوط ہے، ان کے پاس سٹریٹ اور انٹلیکچوئل پاور بھی ہے۔ پیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے اس کی بنیاد سندھ ہے۔ وہ یہ ضرور کوشش کرتی رہے گی کہ یہ پاور اس کے پاس آجائے۔اس لیے ٹکراؤ جاری رہے گا۔‘
ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ایم کیو ایم میں اختلاف کی ایک وجہ شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگز بھی رہی۔ انسانی حقوق کمیشن کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں 260 افراد ہلاک ہوئے جب کہ پولیس کے مطابق یہ تعداد 109 ہے۔
انسانی حقوق کمیشن کے سابق سربراہ اور وزیر قانون اقبال حیدر کا کہنا ہے کہ کراچی میں آپریش کلین اپ کی ضرورت ہے۔ ذوالفقار مرزا کے بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا۔’یہ بات ٹھیک ہے کہ مرزا نے کئی غلطیاں کیں اور کئی ایسے بیانات دیے مگر ان کے جانے سے کراچی میں جو گروہ ہیں وہ تو مستعفی نہیں ہوئے اور نہ ان کی سرکوبی کی گئی ہے کراچی میں حکومت کو کوئی اختیار نہیں ہے۔‘
یہ بات ٹھیک ہے کہ مرزا نے کئی غلطیاں کیں اور کئی ایسے بیانات دیے مگر ان کے جانے سے کراچی میں جو گروہ ہیں وہ تو مستعفی نہیں ہوئے
اقبال حیدر
اقبال حیدر کا کہنا ہے کہ شہر میں کئی نوگو ایریاز موجود ہیں، کٹی پہاڑی، بنارس چوک، اورنگی، کورنگی اور لانڈھی کے محلوں میں سرحدیں کھنچی ہوئی ہیں جہاں دہشت گردوں کی حکمرانی ہے اور حکومت صرف ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھی ہے۔
ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو سینیٹر منتخب کرانے کی باتیں ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں اقلیتی سینیٹر کھٹومل کے مستعفی ہونے کا حوالہ بھی دیا جاتا ہے تاہم پیپلز پارٹی نے تاحال اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

جادو ٹونا


جادو ٹونا

نُورِ بَصیِرتْ… میاں عبدالّرشید ـ 12 گھنٹے 55 منٹ پہلے شائع کی گئی
قرآن پاک کی ابتدائی سورہ البقرہ میں مسلمانوں کو احکام شریعت دینے سے پہلے یہود کا تفصیلی تذکرہ فرمایا اورانکی ایک ایک برائی گنوائی‘ تاکہ مسلمان ان برائیوں سے بچیں۔ آیات 102,101 میں فرمایا 
”101۔ اور جب انکے پاس اللہ (تعالیٰ) کی طرف سے ایک رسول (جناب رسول پاک) آئے تصدیق کرتے ہوئے اس(کتاب) کی‘ جو ان کے پاس ہے‘ توان لوگوں میں سے جنہیں کتاب دی گئی تھی (یعنی یہود) ایک گروہ نے اللہ (تعالیٰ) کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا‘ جیسے وہ اسے جانتے ہی نہ ہوں۔ (یعنی انہوں نے تورات میں حضور اکرم کے بارے میں پیش گوئی اور آنجناب کا ساتھ دینے کے احکام کو بالکل نظرانداز کردیا)
”-102 اور وہ اتباع کرنے لگے اس چیز کی جو شیاطین سلطنت سلیمانؑ میں پڑھتے تھے۔ اور سلیمانؑ نے کفر نہیں کیاتھا بلکہ شیاطین نے کفر(کا یہ راستہ) اختیار کیا تھا.... وہ لوگوں کو سحر سکھاتے تھے۔
”نیزوہ پیروی کرنے لگے اس چیز کی جو بابل (شہر) میں دو فرشتوں ہاروت و ماروت پرنازل کی گئی تھی۔ اور دونوں (فرشتے) وہ چیز سکھانے سے پہلے ہر شخص کو (جو اسے سیکھنا چاہتا) کہہ دیتے تھے ہم تومحض فتنہ (آزمائش) ہیں‘ پس تو (اس علم کو سیکھ کر) کفرکا مرتکب نہ ہو۔
”مگر لوگ (پھر بھی) ان سے (وہ علم) سیکھتے‘ جس سے وہ مرد اور اس کی زوجہ میں تفرقہ ڈال دیں۔ ”حالانکہ وہ اس (علم) سے اللہ (تعالیٰ) کے حکم کے بغیر کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اور وہ ایسی باتیں سکھاتے‘ جو ان (سیکھنے والوں) کو نقصان پہنچاتیں اور نفع نہ دیتیں۔ اور وہ (اچھی طرح سے) جانتے تھے کہ جو کوئی یہ علم خریدتا ہے‘ اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں رہتا‘ اور یقینا برا ہے وہ جو وہ اپنی جانوں کے بدلے خریدتے ہیں (یعنی جادو) اگر وہ جانتے“ ان آیات سے مندرجہ ذیل امور واضح ہوتے ہیں۔
-1 جادو ٹونا کفر ہے۔-2 جادو ٹونا کرنےوالا آخرت میں راندہ درگاہ ہے۔-3 جادو ٹونا سے کسی کو فائدہ نہیں.... نہ کرنے والے کو اور نہ جس پر کیا جائے۔
-4 یہ صرف نقصان پہنچانے کیلئے کیا جاتا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر کوئی کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔-5 جن عادات کی وجہ سے یہود اللہ تعالیٰ کے غضب میں آ گئے تھے‘ ان میں سے ایک یہ تھی کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی کتاب کو چھوڑ دیا اور جادو ٹونے کے پیچھے پڑ گئے۔
افسوس اور حیرت کا مقام ہے کہ موجودہ دور میں جو جدید اور روشنی کا دور کہلاتا ہے اور جس میں اسلام کی تعلیمات کا بھی بہت چرچا ہے‘ بہت سے مسلمان جادو ٹونے کے پیچھے بھاگتے ہیں اور اسکے ذریعہ نقصان پہنچنا یا نہ پہنچنا تواللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے‘ مگر یہ لوگ اپنے آپ کو ضرور نقصان پہنچا لیتے ہیں۔ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور اپنی عاقبت خراب کرلیتے ہیں۔

سرے راہے اتوار ‘ 6 جمادی الاوّل 1432ھ‘ 10 اپریل 2011ئ

گرفتار نوعمر دہشت گرد عمر نے انکشاف کیا ہے کہ میرعلی میں 400 سے زائد خودکش حملہ آور زیر تربیت ہیں‘ طالبان نے جنت کا لالچ دیکر خودکش حملہ پر اکسایا ہے اور اسے بتایا گیا کہ یہ جو مزاروں پر منتیں مانتے ہیں‘ یہ سب سے بڑے کافر ہیں‘ ان کا قتل روا ہے۔ 
اس کا مطلب ہے کہ خودکشوں کی بڑی ورائٹی ہے‘ کیونکہ خودکش بمبار تیار کرنےوالوں میں بھی خاصا تنوع پایا جاتا ہے۔ روپیہ پیسہ دیکر تو بھارتی بھی خودکش حملہ آور تیار کرتے ہیں اور براستہ افغانستان پاکستان ایکسپورٹ کرتے ہیں تاکہ پاکستان کو ڈی سٹیبل کیا جا سکے لیکن اسلام ایک ایسا دین ہے کہ جو بڑی مشکل سے کسی مسلمان کو کافر قرار دیتا ہے اس لئے اگر کوئی کسی مزار پر جا کر منت مانتا ہے تو اسے فی الفور کافر نہیں کہنا چاہیے‘ بلکہ اسے خوش اسلوبی سے سمجھا دیا جائے۔ اگر یہ عمل جاری رہا تو ظاہر ہے اس کا ردعمل بھی سامنے آئیگا اور مسلمان آپس میں دست و گریباں ہو جائینگے۔ حالانکہ اصل ہدف تو کفر ہے کہ اسے ختم کیا جائے‘ جنت کا ملنا ایک عطیہ خداوندی ہے‘ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جو خودکش حملہ کرتا ہے‘ وہ سیدھا جنت میں جائیگا‘ یہ وقت فرقہ واریت کو ہوا دینے کا نہیں‘ بلکہ مسلم فرقوں کو مل جل کر طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرنا ہے۔
اگر کوئی صاحبِ مزار کو اپنا خدا مانتا ہے یا وہاں مشرکانہ حرکات کا مرتکب ہوتا ہے‘ جیسے قبر کو سجدہ کرنا وغیرہ‘ تو اس کا علاج یہ ہے کہ ایسے نادانوں کو بٹھا کر اللہ کے قوانین سے آگاہ کیا جائے‘ اگر نوعمر بچوں کو خودکش حملے کی تربیت دی جا سکتی ہے تو مزارات پر غیرشرعی افعال انجام دینے والوں کی بھی تربیت کی جا سکتی ہے۔ اگر ایسا کیا جائے تو اسکے مثبت نتائج نکلیںگے۔ ہم سب رب واحد کے ماننے والے ہیں‘ صرف غلطیوں کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ 
٭....٭....٭....٭
ارسا نے پنجاب کا 45 فیصد پانی سندھ کو دیدیا‘ جبکہ پنجاب حکومت نے کہا ہے‘ اپنا حصہ بعد میں واپس لے لیں گے۔ ارسا کے چیئرمین نے کہا ہے‘ اس وقت پنجاب میں پانی کی ضرورت کم جبکہ سندھ میں طلب زیادہ ہے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے نمائندے بھی شریک تھے۔
پنجاب نے ہمیشہ بڑا بھائی بن کر دکھایا ہے‘ اس لئے چھوٹے بھائیوں کو بھی بڑے کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ یہ بڑی اچھی بات ہے کہ چاروں صوبوں نے مل بیٹھ کر سندھ کی ضرورت پوری کر دی اور پنجاب نے تقریباً اپنے حصہ کا آدھا پانی دے دیا‘ جو ضرورت پڑنے پر واپس لے لیا جائیگا۔ پنجاب کی طرف سے سندھ کو بھائی چارے کا سنہرا پیغام گیا ہے‘ جس کے اچھے نتائج برآمد ہونے کی توقع ہے۔ البتہ یہ بات ضرور سامنے رکھنی چاہیے کہ ارسا نے کیسے یہ تعین کرلیا کہ پنجاب میں اس وقت پانی کی ضرورت کم ہے اور پنجاب کیوں فوری طور پر قربانی کا بکرا بن جاتا ہے؟ ارسااور پنجاب حکومت کے نمائندے نے کیا پنجاب واٹر کونسل سے پوچھنے کی زحمت گوارا کی‘ بہرصورت یہ قربانی تو اب دیدی گئی‘ خدا کرے کہ قبول بھی کی جائے اور سندھ بھی کالاباغ ڈیم کی مخالفت ترک کر دے تاکہ یہ قربانیوں کا سلسلہ ہی ختم ہو جائے اور پنجاب کے بجائے بکرے ذبح کرکے عید قرباں منائی جائے۔ اس طرح صوبائی یکجہتی کو بھی تقویت ملے گی‘ ارسا اگر اتنی ہی فعال ہے کہ چاروں صوبوں کو یکجا کر سکتی ہے‘ تو یہ کیوں نہیں کر سکتی کہ چاروں صوبوں کو کالاباغ ڈیم کی تعمیر پر راضی کرے۔ اللہ اس سے راضی ہو گا۔ ”صیاد“ اگر راضی نہ ہو تو بھی خیر ہے۔
٭....٭....٭....٭
لاہور فیصل آباد ٹرین کا اے سی جی ایم ریلوے کے سیلون کو لگا دیا گیا جبکہ پوری قوم کا خون حکام اور حکمرانوں کو لگا دیا گیا تو جی ایم ریلوے کو اگر عوام کا اے سی لگا دیا گیا ہے تو اس میں کیا حرج ہے؟ اس طرح ہی شاید جی ایم ٹھنڈے اور عوام گرم ہو جائیں اور اس گرمی سے پورا ملک گرم ہو کر اس ناکارہ سسٹم کو ٹھنڈا کر دے اور پھر جاپان سے کفن اور کابل سے غسال منگوا کر اسکی تجہیز و تکفین کی جائے۔ حالات تب ہی ٹھیک ہوتے ہیں جب بہت زیادہ خراب ہو جائیں۔ شر ہمیشہ خیر کو مہمیز کرتا ہے‘ کچھ روز ہوئے ہم نے ایک نوجوان کو تھڑے پر بیٹھے یہ گاتے ہوئے سنا....
جب دل ہی ٹوٹ گیا‘ ہم جی کے کیا کرینگے 
یہ گانا مجھے کچھ خودکش سا لگا تو میں اسکے پہلو میں سلام کرکے بیٹھ گیا اور اس سے کہا کہ دل کیا لکڑی کا بنا ہوا ہے‘ جو یوں ٹوٹ جائیگا؟ البتہ آپ جیسے نئی نسل کے نوجوان اگر ذرا سا زور لگائیں تو اس زبوں حالی و بدحالی کی ٹانگیں ٹوٹ سکتی ہیں اور اسی طرح ہی یہ ناسور زدہ سسٹم لنگڑاتا ہوا باہر نکل جائیگا اور شاہ ایران کے انجام سے دوچار ہو جائیگا۔ ہم اس جی ایم ریلوے کو سلام کرتے ہیں جس نے اپنی بے حسی کی اتنی تربیت کی ہے کہ عوام کیلئے لگایا گیا اے سی اپنے سیلون میں لگوا لیا۔ جی ایم کو تھڑے پر بیٹھے ہوئے نوجوان کے گانے کا نوٹس لینا چاہیے۔
٭....٭....٭....٭
اس میں کوئی شک نہیں کہ اہل حدیث‘ مجاہد ہیں اور اللہ کی راہ میں جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں‘ پچھلے دنوں ہمارے قلم سے یہ جملہ نکل گیا کہ ”کہیں ایسا تو نہیں کہ ” مردِحر وہابی ہو گئے ہیں اور وہ شہیدوں کو مانتے ہی نہیں“۔ 
ہم اس جملے کو اسکے تمام تر حروف سمیت واپس لیتے ہیں اور اپنے اہل حدیث بھائیوں سے بھرپور معذرت کرتے ہیں۔ یہ ایک فکاہیہ کالم ہے اور اس میں جو کچھ بھی لکھا جاتا ہے‘ وہ طنز و مزاح کا رنگ لئے ہوتا ہے‘ اس لئے اسکے مندرجات کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے کہ ہماری مراد حاشا وکلا محظوظ کرنا ہوتا ہے‘ رنجور کرنا نہیں۔ ہم یہاں یہ عرض کرتے چلیں کہ ہم نے اس کالم میں بیسیوں مرتبہ اہل حدیث کی شہادتوں اور اللہ کی راہ میں قربانیوں کا ذکر کیا ہے‘ ہماری کئی اچھی باتوں کی خاطر ہماری ایک ناپسندیدہ بات کو معاف کر دیا جائے تو یہ عفو و درگزر کا ایسا مظاہرہ ہو گا جس پر اللہ تعالیٰ اجر دینگے۔ آخر میں بزبانِ حافظ یہ تحفہ پیش خدمت ہے....
آسائش دو گیتی تفسیر ایں دو حرف است 
بادوستاں تلطف بادشمناں مدار

Chinar Kahani ............ Muhammad Sagheer Qamer 10 April 2011

                                         

Izhare Khyal ............ Hafiz Muhammad Adris 10 April 2011

                                 

Muashi Haqaiq ............ Sakander Hamid lodi 10 April 2011

sawere Sawere ................. Nazir Naaji 10 April 2011

Nashibo Feraz ........... Abas Mehkery 10 April 2011

Subhe Bkhair ............Dr. Safder Mahmood 10 April 2011

Naqshe Khiyal .............Urfan Sadiqee 10 April 2011

Roshni ...................Yousaf Abasi 10 April 2011

Cheshme Tmasha .......... Amjad Islam Amjad 10 April 2011

Foot Path ...............Tahir Server 10 Apirl 2011

Zeropoint ..........Javed Chaudhry 10 April 2011

Gher Siyasi Batein .............. Abdul Qader Hasan 10 April 2011

 

Idraak 2012 End of the world 9th April 2011

choraha - 9th april 2011

Shabeer To Daikhega – 9th April 2011 – Latest


Watch live video from shoxee0075 on Justin.tv
Watch live video from shoxee0075 on Justin.tv
Watch live video from shoxee0075 on Justin.tv
Watch live video from shoxee0075 on Justin.tv

Hum Sab Umeed Se Hain – 9th April 2011

Tafteesh, April 09, 2011 SAMAA TV

AAP KI BAAT, April 09, 2011 SAMAA TV

Fatima Bhutto's interview on Sky News 10 April 2011

News Night With Talat 9nd April 2011

Apna Gareban - Supreme Court Orders Journalists to Pay for the Free Hajj

Khaber Naak - 9th April 2011

Do Tok 9th April 2011

Sawal Yeh Hai 9 April 2011

Dunya TV-IN SESSION-09-04-2011

Dunya TV-HASB-E-HAAL-09-04-2011

Dunya TV-POLICY MATTERS-09-04-2011