Tuesday, February 22, 2011

Islamabad Tonight - 22nmd Feb 11





Islamabad Tonight – 22nd February 2011

NADEEM MALIKپارلیمنٹیرین کو پاکستان میں موجود امریکیوں کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا جاتا۔ماروی میمنہمیں آج تک ریمنڈ ڈیوس کیس کی پوری معلومات کا علم نہیں ہے۔روحیل اصغرپاکستان میں ہر وقت فوج کے حکومت پر قبضہ کرنے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ماروی میمن Islamabad Tonight - 22nmd Feb 11 - 1www.youtube.com پارلیمنٹیرین کو پاکستان میں موجود امریکیوں کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا جاتا۔ماروی میمن ہمیں آج تک ریمنڈ ڈیوس کیس کی پوری معلومات کا علم نہیں ہے۔روحیل اصغر پاکستان میں ہر وقت فوج کے حکومت پر قبضہ کرنے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ماروی میمن
NADEEM MALIKمسلم لیگ ن جمہوری حکومت کو گرانے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔روحیل اصغرلوگوں کو ہر مسئلے میں انصاف کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے۔ماروی میمنمسنگ پرسنز کے مسئلے پر پارلیمنٹ کوئی متحرک کردار ادا نہیں کر ہی۔ماروی میمنہمارے بہت سارے سوالات کو سپیکر رد کر دیتے ہیں۔ماروی میمن Islamabad Tonight - 22nmd Feb 11 - 2 www.youtube.com مسلم لیگ ن جمہوری حکومت کو گرانے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔روحیل اصغر لوگوں کو ہر مسئلے میں انصاف کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے۔ماروی میمن مسنگ پرسنز کے مسئلے پر پارلیمنٹ کوئی متحرک کردار ادا نہیں کر ہی۔ماروی میمن ہمارے بہت سارے سوالات کو سپیکر رد کر دیتے ہیں۔ماروی میمن
NADEEM MALIKجن لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے وہ نہ کریں تو کسی کو تو نوٹس لینا پڑتا ہے۔روحیل اصغرحکومت کی ناکامی کہ وجہ سے سپریم کورٹ کو چینی کی قیمت مقرر کرنا پڑی۔رشید گوڈیلنواز شریف اس وقت حکومت سمبھالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ماروی میمنجب ایم کیو ایم ناراض تھی تو نواز شریف اسے ساتھ ملا کر حکومت گرا سکتے تھے۔روحیل اصغر Islamabad Tonight - 22nmd Feb 11 - 3 www.youtube.com جن لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے وہ نہ کریں تو کسی کو تو نوٹس لینا پڑتا ہے۔روحیل اصغر حکومت کی ناکامی کہ وجہ سے سپریم کورٹ کو چینی کی قیمت مقرر کرنا پڑی۔رشید گوڈیل نواز شریف اس وقت حکومت سمبھالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ماروی میمن جب ایم کیو ایم ناراض تھی تو نواز شریف اسے ساتھ ملا کر حکومت گرا سکتے تھ... Share · Promote

Siasat Pk Capital Talk 22nd Feb 2011

Off The Record with Kashif Abbasi - 22nd Feb

Kharri baat luqman ke saath - 22nd february 2011

Aaj kamran khan ke saath - 21st february 2011


Watch live video from dayan0070 on Justin.tv
Watch live video from dayan0070 on Justin.tv
Watch live video from dayan0070 on Justin.tv
Watch live video from dayan0070 on Justin.tv

News watchj - 22nd feb 2011

The politicisation of development


The writer is a PML-Q MNA marvi.memon@tribune.com.pk
There is tremendous pressure on nuclear Pakistan to deliver as a developing state and to not become, as many think, a failed state. If it doesn’t deliver, then what has happened in Egypt could well happen here. The government needs to truly govern for its people and be able to provide the services that citizens would expect any government to.
When I meet people in villages, I find that many are under the wrong impression that if some member of parliament has initiated a development scheme in their area, they are indebted to that MP for life and must also vote for him. The fact of the matter is that it is the right of every citizen to be provided such amenities and services. And for this, taxes are collected by the state.
Unfortunately in Pakistan, many constituencies are developed only on the basis of whether or not they voted for a particular party — usually the one that is in government. And if they did not, then, more often than not, they get left out of development schemes. This politicisation of development has to end. Every Pakistani needs a school, a basic health unit, access to clean drinking water, gas, electricity, roads and so on.
The whole concept of MNAs and MPAs being given funds for carrying out development work in their constituencies needs to end. For instance, I recently investigated the state of my own development schemes and, much to my dismay, found that, in most instances, they are incomplete (sometimes less than half the work has been completed) and shoddy building material has been used.
When I meet these people, I try to explain to them that they wouldn’t need to scream for basics and be living a life of squalor if their leaders were sincere. And the sense I get of how the people feel as a result of these exchanges is that they know that their national wealth is being squandered and looted and they are fed up. But they don’t know how to revolt against this corruption, and they also don’t know who will lead them.
For this, they need to be able to distinguish between sincere leadership and those who simply use the votes of the electorate for their own material interests and gain. To prevent this from happening, development funds should not be given to MPs directly. A separate mechanism should be devised, which ensures that they are used in a transparent manner. And if there is any embezzlement, then those who squander them should be held accountable and made to reimburse the national exchequer.


18 Feb 2011 Nihari after raymond davis dharna

19 Feb 2011 Jungshai corner meeting
19 Feb 2011 Karachi lower staff dherna
19 Feb 2011 Lhw delegation at Camp office in Thatta
19 Feb 2011 Makli

Be Nyaazian

Sare Raahe

مستقبل کی فصل کے لیے ماضی کے جینز



دورِ حاضر میں فصلیں کئی گنا پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں
انسانی خوراک میں اضافے کے لیے ماہرینِ نباتات اب پودوں کی قدیم نسلوں پر انحصار کر رہے ہیں اور امریکی محققین کا کہنا ہے کہ وہ چاول اور مکئی جیسی فصلوں کی قدیم اقسام کے جینز استعمال کر کے مستقبل کے لیے سخت جان اور بیماریوں کے خلاف زیادہ قوتِ مدافعت رکھنے والی فصلوں کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔
واشنگٹن میں منعقدہ سائنسی ترقی کی امریکی ایسوسی ایشن کے اجلاس میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ ایسی فصلیں اگانا چاہتے ہیں کہ جو سیلاب اور قحط کا مقابلہ کر سکیں اور ان کے لیے زیادہ کھاد بھی درکار نہ ہو۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا کہ چاول، گندم اور مکئی کی قدیم اقسام میں ایسے جین ملے ہیں جن کی مدد سے ان فصلوں کی موجودہ اقسام کی، بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھائی جا سکتی ہے۔
کئی نسلی تبدیلیوں کے بعد دورِ حاضر میں انسانی خوراک کی فصلیں، کئی گنا پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں۔ لیکن جدید جینیاتی تکنیک نے ثابت کر دیا ہے، کہ محض پیداواری صلاحیت پر توجہ دیتے ہوئے، انسانوں نے فصلوں کی ایسی جینیاتی صلاحیتوں کو متاثر کر دیا، جو دورِ حاضر کی اہم ضرورت ہیں۔
پرانے جینز کو دورِ حاضر کی فصلوں کی اقسام کے جینز کے ساتھ ملا کر باصلاحیت فصلوں کا حصول، مستقبل کا ایک بڑا چیلنج ثابت ہو گا۔
ائین گراہم
چاول کی قدیم اقسام کا مطالعہ کرنے والے محققین کو پتہ چلا ہے کہ قدیم دور کے چاول میں بیماریوں کا مقابلہ کرنے، اور سیلاب اور خشک سالی جیسی آفات کو برداشت کرنے کی صلاحیت نسبتاً زیادہ تھی۔ ایک محقق، پروفیسر ائین گراہم کا خیال ہے کہ قدیم فصلوں کے جین کے ذریعے دورِ حاضر کی اقسام کی خصوصیات بحال کی جا سکتی ہیں۔
ان کے مطابق’جب ہماری آج کل کی خوراک پر نظر ڈالی جائے تو ان میں گندم، مکئی اور سویا بین عام ہیں۔ دورِ حاضر میں ہمارے پاس ان فصلوں کا بڑا محدود جینیاتی ڈھانچہ ہے۔ لیکن اگر ہم قدیم دور کی جنگلی پودوں کے جین دیکھیں، تو اُن میں بیرونی مداخلت کے بغیر ہی، بہتر افزائش کی صلاحیت تھی۔ اِن پرانے جینز کو دورِ حاضر کی فصلوں کی اقسام کے جینز کے ساتھ ملا کر باصلاحیت فصلوں کا حصول، مستقبل کا ایک بڑا چیلنج ثابت ہو گا‘۔
سائنسدانوں کی یہ بھی کوشش ہے کہ وہ نئے اور پرانے جینز کے امتزاج سے فصلوں کی ایسی اقسام تیار کریں جنہیں کم سے کم کھاد کی ضرورت پڑے، تاکہ غریب کسانوں کے اخراجات کم ہو سکیں اور ماحول کو آلودہ ہونے سے بھی بچایا جا سکے۔

Murde Jagh Uthe


                                   

To Pher Hamen ....... Javed Choudry

                            Daily Express

                  

Siasat Pk Aapas Ki Baat 21st Feb 2011

Cross Fire 21st February 2011

Kal Tak 21st February 2011

Aaj Ki Khabar 21st February 2011

News Beat with Fereeha Idrees Feb 21 , 2011 SAMAA TV

Tonight with Jasmeen, Feb 21, 2011 SAMAA TV