Monday, February 7, 2011

تینوں کھلاڑیوں کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں: آئی سی سی



انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ کا کہنا ہے کہ تین پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر لگائی گئی ہے۔
دوحا میں پریس کانفرنس میں ہارون نے کہا کہ پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف کے خلاف بدعنوانی کے ٹھوس شواہد تھے جس کے باعث ان پر پابندی عائد کی گئی۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بالر محمد عامر نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف اپیل کریں گے۔
آئی سی سی نے محمد عامر پر پانچ سال، محمد آصف پر سات اور سلمان بٹ پر دس سال کی پابندی عائد کی ہے۔
سنیچر کو اس سماعت کے اختتام پر برطانوی قانون دان مائیکل بیلوف کی سربراہی میں قائم تین رکنی غیر جانبدار ٹربیونل نے کھلاڑیوں کے قصوروار ہونے کا اعلان کیا۔
میں بے قصور ہوں اور مجھے یقین تھا کہ مجھے کلیئر کردیا جائے گا۔مجھ پر لگائی گئی پابندی سے مجھے بہت حیرت ہے۔
محمد عامر
مائیکل بیلوف نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سلمان بٹ اور محمد آصف کی پابندی کی مدت میں سے بالترتیب پانچ اور دو سال کی کمی کا امکان موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کھلاڑیوں نے قواعد کی کوئی اور خلاف ورزی نہ کی تو ان کی پابندی کی مدت پانچ سال بعد ختم ہو سکتی ہے۔
ہارون لورگاٹ نے پریس کانفرنس میں کہا ’ہم ٹریبونل کے فیصلے سے مطمئین ہیں۔ یہ فیصلہ ٹھوس شواہد پر لیا گیا ہے۔‘
ہارون نے اس تاثر کو رد کیا کہ تین پاکستانی کھلاڑیوں کو سزا کم دی گئی ہے۔ ’میرے خیال میں یہ سزائیں کسی طور بھی کم نہیں ہیں۔ سزا دیتے وقت قانونی تقاضوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ ہمیں میچ فکسنگ اور سپاٹ فکسنگ میں فرق کو ملحوظِ خاطر رکھنا ہو گا۔
اس سے قبل سلمان بٹ اور محمد عامر اتوار کو قطر سے پاکستان پہنچے۔
سلمان بٹ نے لاہور کے ہوائی اڈے پر میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا ’مجھ پر لگائے گئے الزامات غلط ہیں اور میں اب بھی کہتا ہوں کہ میں بے قصور ہوں۔ اور میں اس وقت تک کوشش کرتا رہوں گا جب تک میں اپنے آپ پر لگے الزامات کو غلط ثابت نہیں کر دیتا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ان کو ٹھیک طرح سنا نہیں گیا۔سلمان بٹ نے کہا کہ وہ تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ کن شواہد پر ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
پی سی بی سلمان، محمد عامر اور محمد آصف پر عائد پابندی کے خلاف اپیل نہیں کر سکتی کیونکہ یہ معاملہ کھلاڑیوں اور آئی سی سی کے انسدادِ بدعنوانی ٹریبونل کے درمیان ہے۔
اعجاز بٹ
’تفصیلی فیصلہ آنے پر میں اپیل دائر کروں گا۔ میں دس سال کی پابندی سے متفق نہیں ہوں ۔ ٹریبونل نے بھی کہا ہے کہ کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ ایک بار آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی جائے گی اس وقت مجھے امید ہے کہ مجھ پر عائد پابندی میں کمی آئے گی۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق محمد عامر نے کراچی آمد پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’میں بے قصور ہوں اور مجھے یقین تھا کہ مجھے کلیئر کردیا جائے گا۔مجھ پر لگائی گئی پابندی سے مجھے بہت حیرت ہے۔‘
دوسری جانب رائٹرز سے بات کرتے ہویے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ نے کہا کہ پی سی بی تین کھلاڑیوں پر عائد پابندی کے خلاف اپیل نہیں کریں گے۔
’پی سی بی سلمان، محمد عامر اور محمد آصف پر عائد پابندی کے خلاف اپیل نہیں کر سکتی کیونکہ یہ معاملہ کھلاڑیوں اور آئی سی سی کے انسدادِ بدعنوانی ٹریبونل کے درمیان ہے۔‘
آئی سی سی کے سابق صدر احسن مانی نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ’میرے خیال میں پی سی بی نے سارے معاملے کو غلط ہینڈل کیا۔ پی سی بی نے گوارا ہی نہیں کیا کہ کھلاڑیوں کو گائیڈ کرتی۔‘

No comments:

Post a Comment