Thursday, March 3, 2011

Islamabad tonight – 3rd march 2011



ISLAMABAD TONIGHT

WITH NADEEM MALIK

02-03-2011

TOPIC- ASSASSINATION OF SHAHBAZ BHATTI

GUESTS- IMTIAZ SAFDAR WARRAICH, SIRAJ UL HAQ, ORYA MAQBOOL JAN

IMTIAZ SAFDAR WARRAICH OF PPPP said that Islam does not allow killing any body for no reason. He said that if some body commits a crime he should by tried in the court of justice. He said that it is the duty of agencies to curtail terrorism but their resources are limited. He said that society needs to be on the side of the government to encounter terrorism.

SIRAJ UL HAQ OF JI said that in India if an incident take place the minister of the concerned ministry resigns. He said that in Pakistan there is no tradition to take responsibility and resign. He said that it is quite possible that the murderers of Shahbaz Bhatti are hiding in the American embassy. He said that in Balochistan government agencies are killing people every day. He said that if the government will not act in a responsible way more incidents like Shahbaz Bhatti assassination can take place. He said that people are treating Mumtaz Qadri like a hero. He said that 25 thousand people put bouquet in front of Mumtaz Qadri house to honor him. He said that three hundred lawyers offered to fight Mumtaz Qadri case for free. He said that the current government hit the house of one of the MNA in Bajorr agency with bomb which completely destroyed his house. He said that the murder of poor or rich should be treated equally. He said that the government of Pakistan should quit American war against terrorism. He said that quitting so called war against terrorism will normalize peace situation in Pakistan. He said that as long government will not put aside political interest things can not improve in Pakistan for betterment.

ORYA MAQBOOL JAN A POLITICAL ANALYST said that we do not learn lesson from history or the experiments of other countries. He said that in British rule religious sects used to announce edicts against each other but they never let them fight. He said that politically influenced appointments of police officers should be stopped right away to make sure peace in the country. He said that we discuss incidents but we never try to change the system. He said that now time has come to sit down and ponder a serious policy to handle the precarious situation of the country.-



Islamabad Tonight – 3rd March 2011
Rubina Qaim Khani PPP, Khuram Dastagir Khan PML-N, Haroon Akhter of PML and Waseem Akhter MQM in Islamabad Tonight with Nadeem Malik
ہمیں پانچ چھ سال پہلے علم تھا کہ ملک میں گیس کی کمی ہو جائے گی۔ہارون اختر خان کی اسلام آباد ٹونائٹ میں گفتگو

ہم نے علم ہونے کے باوجود گیس کی کمی کا کوئی بندوبست نہیں کیا۔ہارون اختر خان

ایران کے ساتھ گیس کا معاہدہ کیا گیا لیکن بہت دیر کے ساتھ۔ہارون اختر خان

دنیا میں سب سے سستی بجلی نیوکلیر پاور سے بنتی ہے جو ہمارے پاس نہیں ہے۔ہارون اختر خان

ہم شمسی توانائی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔ہارون اختر خان

مہنگائی کو بہانہ بنا کر لوگوں کو حکومت کے خلاف بھڑکایا جا رہا ہے۔روبینہ قائم خوانی

تین سال ہو گئے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں ہو رہا۔خرم دستگیر

حکومت کو نیوکلیر انرجی پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔خرم دستگیر

رینٹل پاور پراجیکٹس ملک کے لیے ایک بیماری کے سوا کچھ نہیں ہیں۔خرم دستگیر

نعرے لگا کر حکومت میں آ جاتے ہیں لیکن حکومت چلانے کے لیے اہل لوگ نہیں ہوتے۔ہارون اختر خان

میں تسلیم کرتی ہوں کہ سیاست دان ٹھیک طرح تربیت یافتہ نہیں ہوتے۔روبینہ قائم خوانی

دو بڑی جماعتوں نے ملک کے لیے کچھ نہیں کیا اور وہ خود اسے تسلیم کرتی ہیں۔وسیم اختر

ہمارے انقلاب سے مراد ملک میں خون خرابہ ہر گز نہیں ہے۔وسیم اختر

لوگ اب تیسری سیاسی قوت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔وسیم اختر

ایم کیو ایم چھ بار حکومت میں رہی ہے ملکی مسائل کی کچھ زمہ داری تو اسے بھی قبول کرنی چاہیے۔خرم دستگیر

ایم کیو ایم پاکستان میں انقلاب چاہتی ہے لیکن کراچی میں نہیں کیونکہ وہاں ان کی اجارہ داری ہے۔خرم دستگیر

آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے زمہ دار ڈکٹیٹرز ہیں۔روبینہ قائم خوانی

ہمیں خونی نہیں بلکہ ملک کے نظام کو درست کرنے کے انقلاب کی بات کرنی چاہیے۔ہارون اختر خان

ایم کیو ایم حکومت میں تو رہی ہے لیکن اس کے پاس اختیارات کبھی نہیں رہے۔وسیم اختر

پاکستان میں فوج فیصلہ کرتی ہے کہ حکومت کرنے کی کس کی باری ہے۔وسیم اختر

آج بھی سیاست دان راتوں کو چھپ چھپ کر فوجیوں سے ملتے ہیں۔وسیم اختر

پچھلے تین سالوں میں کچھ اچھے کام بھی ہوئے ہیں لیکن معاشی طور پر بہت ابتری آئی ہے۔ہارون اختر

حکومت سیاسی قوتوں کو تو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہی ملک کا نظام نہیں چلا سکی۔خرم دستگیر

مڈل کلاس کے پڑھے لکھے لوگ حکومت میں آیں گے تو حالات درست ہوں گے۔وسیم اختر

حکومت اس وقت پٹرول کی قیمتوں پر سبسڈی دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔روبینہ قائم خوانی

مسلم لیگ ن کے پاس ملک چلانے کے لیے بہتر اور پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں۔خرم دستگیر

پیسہ کمانا جرم نہیں ہے لیکن پیسے پر ٹیکس نہ دینا جرم ہے۔ہارون اختر

میاں نواز شریف ملک کے پہلے غیر جاگیردار وزیراعظم ہیں۔خرم دستگیر

ہم نے آر جی ایس ٹی اس لیے نہیں مانا کہ حکومت پہلے امیروں پر ٹیکس لگائے پھر غریبوں پر۔ہارون اختر خان

حکومت غریبوں کو سبسڈی نہ دے لیکن اپنی شاہ خرچیاں اور عیاشیاں بھی تو ختم کرے۔وسیم اختر

حکومت جرأت سے کام لے اور زراعت اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس لگائے۔ہارون اختر خان

حکومت کی مانیٹری پالیسی بالکل فیل ہو چکی ہے۔ہارون اختر

جتنے الزامات پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈروں پر لگائے جاتے ہیں اس کی کوئی اور مثال موجود نہیں ہے۔روبینہ قائم خوانی

اگر ہم ملک کو قیادت نہیں دے سکتے تو پھر ہمیں پارلیمنٹ میں رہنے کوئی حق نہیں ہے۔ہارون اختر خان

No comments:

Post a Comment