Monday, July 25, 2011

فوجی قیادت نے حکومت کو متحدہ کے خلاف آپریشن سے روک دیا

     

  
لاہور(آزاد دنیا نیوز) فوج کی اعلیٰ قیادت نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ ایم کیوایم کے خلاف طاقت استعمال نہ کی جائے اور کراچی میں آپریشن سے باز رہا جائے۔عسکری قیادت نے سندھ کے سابق وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا کو مرکز یا سندھ کابینہ میں حساس عہدہ دینے کی بھی مخالفت کی ہے۔انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کے مطابق عسکری قیادت نے اعلیٰ ترین سول حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایم کیوایم کے خلاف دباﺅ کے ہتکھنڈے استعمال کیے گئے تو یہ ملک کی موجودہ صورتحال میں مناسب نہیں ہوگا‘حکومت متحدہ کے خلاف کسی بھی آپریشن سے باز رہے تاہم پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمرزمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حکومت ایم کیوایم کے خلاف کوئی آپریشن نہیں کررہی لیکن اگر حکومت نے کراچی میں قانون شکن عناصر کے خلاف کوئی کارروائی کی تو میں نہیں سمجھتا کہ فوج اس میں رکاوٹ ڈالے گی۔ذرائع کے مطابق حکومت ذوالفقار مرزا کو گورنر سندھ یا سینیٹ سے منتخب کراکے وفاقی کابینہ میں اہم وزارت دینے کی منصوبہ بندی کررہی ہے لیکن فوج نے ایسے کسی اقدام کی مخالفت کی ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم اور خاص طور پر ملیر میں اس کی حمایتی کچھی برادری کے خلاف آپریشن کی تیاری کرلی تھی۔ذوالفقار مرزا نے جن کے سندھ پولیس سے گہرے تعلقات ہیں ‘اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے پولیس افسران کو چوکس کردیا تھا۔یہ افسران ملک کے دیگر حصوں میں بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ذوالفقارمرزا کی ایم کیو ایم حقیقی کے چیئرمین آفاق احمد سے حالیہ ملاقات بھی ایم کیو ایم الطاف گروپ کے لیے ایک پیغام تھی۔ذوالفقار مرزا نے بدھ کو ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر آفاق احمد کرمنل ہے تو الطاف حسین اس سے بڑا کرمنل ہے۔ایکسپریس ٹریبون نے فوج کے انتباہ کے حوالے سے صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور اصرار کرنے پر اپنا موبائل فون بند کردیا۔ذرائع کے مطابق فوجی قیادت نے الطاف حسین سے رابطہ کرکے انہیں یقین دلایا کہ حکومت کراچی میں کوئی آپریشن نہیں کرے گی۔اس یقین دہانی کے بعد ہی الطاف حسین نے گزشتہ پر کو اپنے کارکنان سے خطاب کا فیصلہ منسوخ کیا۔بابر غوری نے بھی مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار سے رابطہ کرکے کراچی میں کسی آپریشن کی صورت میں مدد طلب کی ہے‘نوازشریف نے ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کی مخالفت کا یقین دلایا ہے۔کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن میں فوج کا تعاون نہ ملنے کے بعد ہی حکومت نے یوٹرن لیتے ہوئے چوہدری شجاعت کو نائن زیرو بھیجا کہ وہ صدر کی طرف سے یقین دلائیں کہ کراچی میں آپریشن نہیں ہوگاتاہم ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت تو شادی میں شرکت کرنے کراچی آئے تھے۔ایم کیو ایم کے رہنماءقمر منصور کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے گن پوائنٹ پر مسلم لیگ ق کو اپنا اتحادی بنارکھا ہے‘جس دن مونس الٰہی رہا ہوا چوہدری برادران اس اتحاد سے باہر آجائیں گ

No comments:

Post a Comment