Friday, February 11, 2011

این آئی سی ایل سکینڈل : ہائیکورٹ سے مرکزی ملزم حبیب اللہ وڑائچ سمیت 6ملزموں کی ضمانتیں منظور



ـ 4 گھنٹے 13 منٹ پہلے شائع کی گئی
  •  
  •  
  • Adjust Font Size
لاہور (وقائع نگار خصوصی + اپنے نمائندے سے + خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے این آئی سی ایل سکینڈل کے مرکزی ملزم حبیب اللہ وڑائچ سمیت 6ملزموں کی درخواست ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کےخلاف درخواست مسترد کر دی جبکہ ایف آئی اے نے الیکشن کمشن، سٹیٹ بنک اور تمام ہاﺅسنگ سوسائٹیوں سے مونس الٰہی کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس منظور احمد ملک نے حبیب اللہ وڑائچ کو ایک کروڑ روپے اوردیگرملزمان کو 20 20لاکھ روپے کے مچلکے بطور زر ضمانت جبکہ حر گردیزی کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے بطور زر ضمانت داخل کروانے کی ہدایت کی ہے۔ ایف آئی اے کے وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے قبضے سے قومی خزانے سے لوٹی جانے والی ایک ارب 68 کروڑ روپے کی رقم برآمد کر لی گئی ہے جبکہ ابھی مزید رقم برآمد کروانا باقی ہے لہٰذا عدالت ملزمان کی درخواستیں منظور نہ کرے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ حبیب اللہ وڑائچ کے بیٹے اس کیس کے مرکزی ملزم ہیں، انہیں اس کیس میں بلاوجہ پھنسایا گیا ہے جبکہ انہوں نے تمام رقم بھی ادا کر دی ہے لہٰذا عدالت انہیں ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کرے جبکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج انوارالحق نے چودھری مونس الٰہی کو این آئی سی سکینڈل مےں عدم حاضری کی بناءپر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی روکنے کے لئے دائر درخواست خارج کر دی ہے جبکہ مونس الٰہی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے خلاف دائر دوسری درخواست پر ایف آئی اے سے 12فروری کو جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے فاضل عدالت کو بتایا کہ مونس الٰہی کو محض انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کے لئے بے بنیاد الزامات کے تحت این آئی سی سکینڈل مےں ملوث کیا جا رہا ہے ان کے خلاف غیر قانونی طور پر اشتہاری قرار دینے اور وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی کارروائی بیک وقت کی جا رہی ہے لہٰذا فاضل عدالت اس کو کالعدم قرار دے۔ دریں اثناءایف آئی نے الیکشن کمشن، سٹیٹ بنک اور تمام ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کو خط لکھے ہےں کہ مونس الٰہی کے تمام ڈیکلیئر اثاثوں، اکاﺅنٹس اور پلاٹوں سے متعلق آگاہ کیا جائے۔ دریں اثناءایف آئی اے نے وفاقی وزارت تجارت کو چٹھی بھجوا دی جس مےں کرپشن مےں ملوث چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی، ممبران بورڈ آف گورنرز امین قاسم دادا، جاوید سید، حر ریامی گردیزی، نوید حسن زیدی اور جنرل مینجرز اظہر نقوی، سید زاہد حسین، شیخ اعجاز احمد، محمد ظہور اور ایوب صدیق بٹ ملازمتوں سے برخاست کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

No comments:

Post a Comment