ماہرینِ طبعیات نے دنیا کی پہلی انٹی لیزر مشین تیار کر لی ہے۔
امریکہ کی یئیل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کی تیارکردہ یہ مشین لیزر شعاع کو مکمل طور پر جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تاہم محققین کے مطابق یہ طاقتور لیزر ہتھیاروں کا توڑ کرنے کے لیے تیار نہیں کی گئی بلکہ ان کے خیال میں اسے مستقبل کے ایسے سپر کمپیوٹرز میں استعمال کیا جا سکے گا جن کے اجزائے ترکیبی الیکٹرونز کی جگہ روشنی کا استعمال کریں گے۔
اس مشین کو تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ پروفیسر ڈگلس سٹون کے مطابق جب لیزر شعاع ان کی مشین میں موجود سیلیکون سے بنے آپٹیکل خلاء میں داخل ہوتی ہے تو وہ اس وقت تک اس میں ٹکراتی رہتی ہے جب تک اس کی طاقت ختم نمہیں ہوجاتی۔
اپنے تحقیقاتی مقالے میں ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کی انٹی لیزر مشین آنے والی ایک خاص ویو لینتھ پر آنے والی روشنی کا ننانوے اعشاریہ چار فیصد حصہ جذب کر سکتی ہے۔ پروفیسر سٹون کے مطابق لیزر شعاع کی ویو لینتھ کو تبدیل کر کے اس مشین کو چلایا اور روکا جا سکتا ہے اور اسے آپٹیکل سوئچ میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پروفیسر سٹون کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس انٹی لیزر کو آپٹیکل کمپیوٹنگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا ایک بڑا فائدہ اس میں سلیکون کا استعمال ہے جو کہ پہلے ہی کمپیوٹرز کی دنیا میں عام استعمال ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment