حج سکینڈل: حامد سعید کاظمی گرفتار
پاکستان میں حج انتظامات میں مبینہ بدعنوانی کے مقدمے کی تحقیقات کرنے والے وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے نے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو گرفتار کر لیا ہے۔
مذکورہ سابق وفاقی وزیر کو منگل کو راولپنڈی کی ایک مقامی عدالت میں عبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔
حامد سعید کاظمی پر ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کے علاوہ بدعنوانی کے الزامات بھی ہیں۔
اس سے پہلے حج انتظامات میں بدعنوانی کے مقدمے میں سابق ڈائریکٹر جنرل حج راؤ شکیل کے علاوہ وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
راولپنڈی کے سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
منگل کو سماعت کے دوران حامد سعید کاظمی کے وکلاء نے اس درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اُن کے موکل کو ایک سازش کے تحت اس مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی ٹھوس شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے جس سے یہ ثابت ہو کہ حامد سعید کاظمی حج انتظامات میں ہونے والی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔
نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق اس مقدمے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے عدالت میں وہ دستاویز بھی پیش کی جس میں ملزم حامد سعید کاظمی نے بطور وفاقی وزیر اس مقدمے کے اہم کردار احمد فیض کو عازمین حج کے لیے کرائے پر عمارتیں حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزم حامد سعید کاظمی کو بدھ کے روز مقامی عدالت میں پیش کرکے اُن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
سابق وفاقی وزیر نے عدالت میں اس بات کا اعتراف کیا کہ اُنہوں نے احمد فیض کو کرائے پر عمارتیں حاصل کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کی تحقیقات میں پیش رفت کے لیے بہت سے شواہد حاصل کیے گئے ہیں جن کی کڑیاں حامد سعید کاظمی سے ملتی ہیں۔ عدالت نے حامد سعید کاظٌمی کے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد ایف آئی اے کے اہلکاروں نے اُنہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزم حامد سعید کاظمی کو بدھ کے روز مقامی عدالت میں پیش کر کے اُن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حج انتظامات میں بدعنوانی کا از خود نوٹس لیا تھا جس کے بعد عدالت کے حکم پر حاجیوں سے زیادہ پیسے لینے پر حکومت نے چھبیس ہزار حاجیوں کو سات سو ریال فی کس کے حساب سے واپس کیے ہیں۔
اس سکینڈل کی وجہ سے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے حامد سعید کاظمی اور حکمراں اتحاد میں شامل جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو اُن کے عہدوں سے الگ کر دیا تھا۔ جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام حکمراں اتحاد سے علحیدہ ہو گئی تھی۔
اس مقدمے کی تفتیش بہتر انداز میں نہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے وسیم احمد کو اس مقدمے کی تفتیش سے الگ کر دیا تھا جس کے بعد عدالت نے حکومت کو ڈی جی ایف آئی اے کو اُن کے عہدے سے الگ کرنے سے متعلق بھی کہا تھا تاہم حکومت نے ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔ حج انتظامات میں بدعنوانی کے مقدمے کی سماعت بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ہوگی۔
No comments:
Post a Comment