Wednesday, February 16, 2011

ویانا کنونشن کے تحت ریمنڈ کو رہا کریں:اوباما



ہم ویانا کنونشن کا احترام کرتے ہیں اور دوسرے ملکوں کو بھی اس کنونشن کا پاس رکھناچاہیے: اوباما
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان پر ویانا کنونشن لاگو ہوتا ہے اس لیے پاکستانی حکومت اس کا پاس رکھتے ہوئے ریمنڈ ڈیوس جو کہ امریکی سفارت کار ہیں کو رہا کرے۔
واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران صدر براک اوباما نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک جس نے ویانا کنونشن پر دستخط کیے، وہ اس کا پاس رکھتا آیا ہے اور مستقبل میں بھی اسے رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’ویانا کنونشن کے تحت اگر ہمارا کوئی سفارتکار کسی بھی ملک میں موجود ہے تو اس ملک کی مقامی عدالت میں اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ۔ہم اس قانون کے تناظر میں ہر اس سفارت کار کی عزت کرتے ہیں جو امریکہ میں موجود ہے۔اور ویانا کنونشن پر دستحظ کرنے والے ملک پاکستان سے ہم یہ امید کرتے ہیں کہ وہ اسی معاہدے کے تحت ریمنڈ ڈیوس کی شناحت ایک سفارتکار کے طور پر قبول کرے۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ اس کنونشن کا یہ ایک اہم اصول اس لیے ہے کہ اگر پوری دنیا میں اور ان علاقوں میں بھی جو خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ امریکی سفارتکار موجود ہیں تو ہو سکتا ہے کہ اس ملک کی حکومت کے ساتھ چند معاملات پر ہمارا اختلاف رائے ہو اور ہمارے سفارتکاروں یا سفارت خانے کے اہلکاروں کو ان تک سخت پیغامات پہنچانے ہوں تو ایسے میں وہ مقامی عدالت کے ہاتھوں قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتے ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک سفارتکار اپنے فرائض سرانجام نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے ہم ویانا کنونشن کا احترام کرتے ہیں اور دوسرے ملکوں کو بھی اس کنونشن کا پاس رکھناچاہیے۔
’ہم ریمنڈ ڈیوس کو رہائی دلانے کے لیے پاکستانی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کے ساتھ تصادم میں انسانی جان کے ضیاع پر ہمیں دکھ ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہمیں ان کا خیال نہیں لیکن ویانا کنونشن ایک جامع اصول ہے جس کا پاس ہمیں رکھنا ہو گا۔‘
دوسری جانب امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان کیری بھی پاکستان کے دورے پر ہیں۔
انھوں نے لاہور میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کےتعلقات صرف ایک شخص کی وجہ سے خراب نہیں ہونا چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیرِحراست امریکی شہری ایک سفارتکار ہے جس کے خلاف پاکستان میں کارروائی نہیں ہو سکتی لیکن امریکی محکمۂ انصاف پاکستانی شہریوں کے مبینہ قتل کے بارے میں ریمنڈ ڈیوس سے غیرجانبدارانہ تفیش کرے گ

No comments:

Post a Comment