Wednesday, February 16, 2011

’ایک ایشو پر تعلقات قربان نہیں ہو سکتے



پاکستان کے صدر زرداری نے ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے سٹریٹیجک تعلقات کو کسی ایک ایشو پر نہ تو قربان کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان پر کوئی سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دو پاکستانی شہریوں کے قتل میں گرفتار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے دفترِ خارجہ میں بریفنگ میں ان کو بتایا گیا تھا کہ ریمنڈ کو مکمل استثنی حاصل نہیں ہے۔
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے سٹریٹیجک تعلقات کو کسی ایک ایشو پر نہ تو قربان کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان پر سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق یہ بات صدر پاکستان اور امریکی سینیٹر جان کیری کی بدھ کو ملاقات کے بعد صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہی۔
اس سے قبل سینیٹر جان کیری نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی ملاقات کی۔ بدھ کی صبح جان کیری نے سب سے پہلے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صدرِ پاکستان نے کہا کہ امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ اتنا سیدھا سادھا نہیں ہے جتنا کہ کئی بار پیش کیا جاتا ہے۔
صدرِ پاکستان نے امریکی سینیٹر سے ملاقات میں امید ظاہر کی کہ اس معاملے کا جلد حل تلاش کر لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لیے کئی پہلووں کا بغور جائزہ لیا جانا پڑ رہا ہے۔
صدرِ پاکستان نے امریکی سینیٹر سے ملاقات میں امید ظاہر کی کہ اس معاملے کا جلد حل تلاش کر لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لیے کئی پہلووں کا بغور جائزہ لیا جانا پڑ رہا ہے۔
فرحت اللہ بابر کے نقول صدرِ پاکستان نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اس کی حساسیت اور اس سے جڑے جذبات کو مدِ نظر رکھنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ صدر کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ عدالت میں ہے اور امید ظاہر کی کہ پاکستان کی عدالتوں کا احترام کیا جائے گا۔
صدر کے ساتھ سینیٹر جان کیری کی ملاقات کے دوران پاکستان میں امریکی سفیر کیمرون منٹر بھی موجود تھے۔ پاکستان کی جانب سے وزیر داخلہ رحمان ملک، وزیر برائے قانون بابر اعوان، وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر اور سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر بپی اس ملاقات میں موجود تھے۔
یاد رہے کہ منگل کو جان کیری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کےتعلقات صرف ایک شخص کی وجہ سے خراب نہیں ہونا چاہئیں۔
لاھور میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیرِحراست امریکی شہری ایک سفارتکار ہے جس کے خلاف پاکستان میں کارروائی نہیں ہو سکتی لیکن امریکی محکمۂ انصاف پاکستانی شہریوں کے مبینہ قتل کے بارے میں ریمنڈ ڈیوس سے غیرجانبدارانہ تفیش کرے گا۔

No comments:

Post a Comment